۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
جھوٹ

حوزہ|کسی بھی صورت میں اور کسی سے بھی چاہیے وہ بچہ ہو یا بیوی ہو یا کوئی فرد جھوٹ بولنا حرام ہے اور گناہ ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی|

بیوی اور بچوں سے جھوٹ بولنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

آیات عظام امام، رهبری، فاضل و مکارم:
فقط اور فقط ضروری اور مجبوری میں بولنے میں اشکال نہیں ہے.

آقایان بهجت و تبریزی:

کسی بھی صورت میں اور کسی سے بھی چاہیے وہ بچہ ہو یا بیوی ہو یا کوئی فرد جھوٹ بولنا حرام ہے اور گناہ ہے۔

آقایان وحید و سیستانی:
احتیاط واجب کی بنا پر، بھتر ہے جھوٹ نہیں بولا جائے۔

نکته: احتیاط واجب، یعنی اس مسئلہ میں اپنے مرجع کے بعد اگر کوئی اور اعلم مرجع ہے تو انکے فتویٰ پر عمل کر سکتے ہیں۔*

منبع: امام خمینی، استفتائات، ج2، ص617؛ سیستانی، استفتائات، سایت: http://www.sistani.org/persian/qa/0903؛ مکارم، سایت:http://makarem.ir/Question/ViewQuestion.aspx?lid=0&mid=236&CatID=-2&GID=-2

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .